سردیاں شروع ہوتے ہی پیاس کی شدّت میں کمی آجاتی ہے،اور ہماری پانی پینے کی مقدار کم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ہمارے جسم میں پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ پانی کی یہ کمی سردیوںکے موسم میں خشکی ، خارش اور جلد ی بیماریوں کا سبب بنتی ہےاور جو لوگ پہلے سےکسی جلدی بیماری کا شکار ہوں تو اُن کی بیماری میں شدت آجاتی ہے ۔بچے تو خاص طور پر خشکی اورخارش سے بہت متاثر ہوتے ہیں۔ اُن کے چہروں کی جلد خشک ہوجاتی ہے، اور ایڑیاں اور ہاتھ بھی پھٹنے لگتے ہیں۔
کم پانی پینا تو ایک بڑی وجہ ہے ہی لیکن اس کے علاوہ بھی کچھ اورایسی وجوہ ہیںجو جلدی تکالیف کا سبب بنتی ہیں۔
۱) تیز گرم پانی سے نہانا جسم کو مزید خشک کردیتا ہے۔
۲) دورانِ خون سُست ہونے سے بھی جلد میں خارش پیدا ہوتی ہے۔
۳) کیمیائی واشنگ پائوڈر سے دھلے کپڑے پہننے سے جسم میں اضطراب پیدا ہوتا ہے اور خارش بڑھ جاتی ہے۔
۴) کیمیکل والےصابن اور کریمیں فوری طورتو پر خشکی ختم کردیتی ہیںلیکن ان کا اثر ختم ہوتے ہی جلدی خشکی پہلے سے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
۵) اونی کپڑوںسے الرجی ہونے کی وجہ سے بھی کچھ لوگ خشکی اور خارش کا شکار ہوجاتے ہیں۔
۶) کھارے پانی سے نہانا بھی جلدی بیماریوں اور خشکی کا سبب بنتا ہے۔
ذیل میںچندایسی علامات دی گئی ہیں جو جلد کی خشکی کو ظاہر کرتی ہیں۔
کچھ احتیاطی تدابیر درج ذیل ہیں۔
شائع شدہ ، ماہنامہ طفلی، شمارہ جنوری۲۰۱۸
سبسکرپشن کے لیے کلک کیجیے۔
Leave a Reply